Tuesday, March 4, 2014

اسلام آباد ڈسٹرکٹ کچہری میں لال مسجد بریگیڈ نے جج رفاقت اعوان کو کیوں نشانہ بنایا؟

اسلام آباد ڈسٹرکٹ کچہری میں لال مسجد بریگیڈ نے جج رفاقت اعوان کو کیوں نشانہ بنایا؟ اسلام آباد- ڈسٹرکٹ کچہری میں تین مارچ کو صبح آٹھ بجے کلاشنکوفوں ،دستی بموں سے لیس پانچ سے تکفیری دیوبندی دھشت گردوں نے حملہ کردیا اور خود کش بم دھماکوں کے زریعے دو دھشت گردوں نے خود کو اڑایا جبکہ باقی حملوں آوروں کی فائرنگ سے ایک نوجوان خاتون وکیل سمیت تیرہ افراد جاں بحق ہوگئے،
وقوعے کے عینی شاہدین کے مطابق حملہ آور دھشت گردوں نے ایڈیشنل سیشن جج رفاقت اعوان کی عدالت پر ہلہ بولا اوراندھا دھند فائڑنگ شروع کردی جس کی زد میں درجنوں لوگ آئے اور اس کے بعد ایک حملہ آور نے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج رفاقت اعوان کی عدالت کے سامنے خود کو اڈا دیا جس کی وجہ سے رفاقت اعوان بھی ہلاک ہوگئے یاد رہے کہ ایڈشنل سیشن جج رفاقت اعوان کی عدالت میں لال مسجد کے دیوبندی تکفیری دھشت گرد غازی عبدالرشید کے بیٹے اور مولوی عبدالعزیز کے بھتیجے ہارون رشید نے جنرل پرویزمشرف کے خلاف ایک ایف آئی آر کے اندراج کا آرڈر لینے کے لیے درخواست دائر کی تھی جسے انھوں نے رد کردیا تھا اور اپنے حکم میں یہ لکھا تھا کہ “یہ سستی شہرت حاصل کرنے کی کوشش ہے” ایڈیشنل سیشن جج رفاقت اعوان کو اس کے بعد سے دھمکیاں موصول ہورہی تھیں،یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ غازی ہارون رشید ،مولوی عبدالعزیز کے تحریک طالبان پنجاب جنودالحفصہ اور سپاہ صحابہ اہل سنت والجماعت جیسی دیوبندی دھشت گردوں سے بہت قریبی تعلقات ہیں کچھ حلقوں کا خیال ہے کہ ایڈشنل سیشن جج رفاقت اعوان کا قتل بھی مشرف کے خلاف غازی ہارون رشید کی ررخواست ضمانت رد کرنے اور اس کو سستی شہرت کی خواہش لکھنے کا نتیجہ ہوسکتا ہے یاد رہے کے کچھ دن پہلے لال مسجد دہشت گرد بریگیڈ کے سربراہ مولوی عبد العزیز دیوبندی نے پاکستانی حکومت، فوج اور عوام کو دھمکی دی تھی کہ طالبان اور سپاہ صحابہ کے تکفیری خارجی ایجنڈے پر نہ چلنے کی صورت میں پانچ سو زائد خود کش بمبار حملہ کر دیں گے – مولوی عبدالعزیز دیوبندی کے اسلام آباد میں تاجی کھوکھر، ملک ریاض اور احمد لدھیانوی سے قریبی تعلقات ہیں
- See more at: http://lubpak.com/archives/307285#sthash.mNwbW5ea.dpuf

No comments: