Sunday, December 1, 2013

بھٹو نے غریب کا نعرہ لگا کر سرمایہ داروں اور جاگیرداروں کو چیلنج کیا تھا ،بلاول بھٹو زرداری

غریب کی آواز اٹھانے پرانہیں پھانسی پر چڑھا دیا گیا ، پیپلز پارٹی بدلی نہیں اب بھی وہی ہے، 2018ء میں دکھا دینگے کہ یہ پہلے سے بہتر ہے امراء سن لیں ان کی دولت اس ملک کی وجہ سے ہے غریبوں کو ان کا حق دلائینگے ،چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی کا یوم کے یوم تاسیس کے موقع پر خطاب کراچی(قدرت نیوز) پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ بھٹو نے غریب کا نعرہ لگا کر سرمایہ داروں اور جاگیرداروں کو چیلنج کیا تھا ، غریب کی آواز اٹھانے پرانہیں پھانسی پر چڑھا دیا گیا ، پیپلز پارٹی بدلی نہیں اب بھی وہی ہے ،2018ء میں دکھا دینگے کہ یہ پہلے سے بہتر ہے امراء سن لیں ان کی دولت اس ملک کی وجہ سے ہے غریبوں کو ان کا حق دلائینگے ۔ کراچی میں پاکستان پیپلز پارٹی کے یوم تاسیس کے موقع پر اپنے خطاب میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ آج سے 46سال قبل ایک وعدے کی زنجیر نے ملک کے ہر شخص کو پرو دیا تھا اور اس زنجیر کا نام پاکستان پیپلز پارٹی تھا شہید ذوالفقار علی بھٹو نے جو آواز لگائی وہی آواز بے نظیر بھٹو کی تھی جنہوں نے اس آواز پر اپنی جان بھی دے دی ۔ انہوں نے کہا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو نے روٹی کپڑا اور مکان کا نعرہ لگا کر سرمایہ داروں کے ظلم کو چیلنج کیا تھا اور پھر لینڈ ریفارمرز کرکے ان جاگیرداروں کو چیلنج کیا تھا جس سے ان کا اپنا تعلق بھی تھا ۔ ذوالفقار علی بھٹو غریب کی آواز تھے اور اسی آواز پر انہیں پھانسی پر چڑھا دیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے ہمیشہ سٹیٹس کو کی مخالفت کی ہے اور ہمیشہ ظلم کیخلاف آواز اٹھائی ہے جب جمہوریت کی بات کی تو محترمہ بے نظیر بھٹو نے امریکہ کے پالتو غداروں کو للکارا تھا شہید محترمہ بے نظیر بھٹو نے مذہب کے ٹھیکیداروں کیخلاف جمہوری جہاد شروع کیا اور دنیا کے سامنے اسلام کو امن کا سفیر بنا کر پیش کیا تو انہیں سکیورٹی رسک قرار دیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ محترمہ نے جب انصاف کا مطالبہ کیا اور جب عوام کے دلوں سے بھٹو کی محبت نہ نکالی جاسکی تو بے نظیر کو شہید کردیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ آصف علی زرداری نے بیسویں ترمیم کے ذریعے تخت اسلام آباد کی آمریت کو لکارا شہید ذوالفقار علی بھٹو نے نیوکلیئر پروگرام شروع کیا اور اسلامی بم بنا کر دنیا کو چیلنج کیا وہ غریب عوام کی آواز تھے اور عوام کے دلوں میں بستے تھے بھٹو ہاری ہوئی زمین اور جنگی قیدیوں کو واپس لائے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی ایک جنون اور ایک جذبہ ہے یہ ایک روایت ہے اور جذبے کبھی مرا نہیں کرتے اور نہ ہی ختم ہوتے ہیں اور روایت تبدیل نہیں ہوتی جو لوگ کہتے ہیں پاکستان پیپلز پارٹی بدل گئی وہ جھوٹ کہہ رہے ہیں پیپلز پارٹی اب بھی وہی ہے عوام بھی وہی ہیں اور جنون بھی وہی ہے آؤ آج اس منزل کی جانب چلیں جس کا راستہ شہید بھٹو نے دکھایا تھا اور دنیا کو دکھا دیں کہ پاکستانیوں کے دلوں سے بھٹو کی محبت کبھی نہیں نکل سکتی جیالا کبھی مایوس نہیں ہوتا اور کبھی نہیں ہارتا ۔ ہم 2018ء سے پہلے دنیا کو دکھائیں گے کہ پیپلز پارٹی زندہ بھی ہے اور پہلے سے بہتر ہے انہوں نے کہا کہ ہم ایک خوشحال اور پرامن پاکستان کے لیے لڑینگے کوئی امیر ہو یا غریب ، مسلم ہو یا غیر مسلم ، پنجابی ہو یا بلوچ قانون کی نظر میں سب برابر ہوں گے ہم وہ پاکستان بنائیں گے جہاں ترقی کی بنیاد صرف محنت ہوگی کوئی رشہ ، علاقہ یا سفارش محنت کا مقابلہ نہ کرسکے گی ۔ انہوں نے کہا کہ اگر آپ امیر ہو تو یاد رکھنا کہ یہ دولت میرے وطن کا تحفہ ہے یہ میری مٹی کا انعام اور لوگوں کی محنت ہے اور یہ میری دھرتی میری ہواؤں اور فضاؤں کی کمائی اور غریب عوام کے خون ، آنسوؤں اور غم کا بدلہ ہے اس لیے دولت پر غرور کرنے سے پہلے سوچ لینا کہ یہ دھرتی جتنی تمہاری ہے اتنی ہی غریبوں کی بھی ہے اگر آپ ان کی محنت سے امیر ہوئے تو غریبوں کا حساب واپس دے دو ۔ انہوں نے کہا کہ آج ملک معاشی بدحالی مہنگائی کا شکار ہے غریب سے اس کے منہ کا نوالہ چھین لیا گیا ہے ٹماٹر 200روپے کلو ہوگئے ہیں بجلی کے بل دگنے ہوگئے ہیں گیس ختم ہونے والی ہے اور غریبوں کا چولہا جلنا بند ہونے والا ہے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کو ختم کرنے کے منصوبے بنائے جارہے ہیں قومی اداروں کی نجکاری کی جارہی ہے انہوں نے کہا کہ ہم نجکاری کیخلاف ہیں یہ لوگ نجکاری کے نام پر قومی ادارے دوستوں میں بانٹ رہے ہیں یہ پرائیویٹائزیشن نہیں کررہے ہیں یہ پرسنائلزیشن کررہے ہیں اور ہم یہ نہیں ہونے دینگے ۔ انہوں نے کہا کہ آج ہمارا ملک مشکل میں ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ یہاں معاشی بدحالی کا وزن غریب عوام پر نہیں بلکہ ان لوگوں پر ڈالا جائے جو برداشت کرنے کی طاقت رکھتے ہیں اور یہ ہمارا کل بھی مطالبہ تھا آج بھی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ غریب کی آواز بلند کرنے کی وجہ سے وہ ہمارے دشمن اور ہماری جان لینے پر تلے ہیں اور ہم پر کرپشن جیسے جھوٹے الزام لگاتے ہیں ہم پاکستان کے غریبوں کا چھینا ہوا حق انہیں واپس دلانا چاہتے ہیں اور امیر سے لیکر غریبوں کو دینا چاہتے ہیں اور انہیں ہماری کامیابی کا ڈر ہے انہوں نے کہا کسی نے یہ سچ کہا ہے کہ ’’ جس پر احسان کرو اس کے شر سے بچ
- See more at: http://www.dailyqudrat.com/2013/11/30/%d8%a8%da%be%d9%b9%d9%88-%d9%86%db%92-%d8%ba%d8%b1%db%8c%d8%a8-%da%a9%d8%a7-%d9%86%d8%b9%d8%b1%db%81-%d9%84%da%af%d8%a7-%da%a9%d8%b1-%d8%b3%d8%b1%d9%85%d8%a7%db%8c%db%81-%d8%af%d8%a7%d8%b1%d9%88%da%ba/news.html#sthash.5gmzuPVs.dpuf

No comments: